خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کا احتجاج: نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف آواز بلند
NEWS
9/16/20251 min read
احتجاج کی بنیادی وجوہات
خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ یہ احتجاج خاص طور پر نجکاری، پنشن اصلاحات اور آؤٹ سورسنگ پالیسیوں کے خلاف کیا جارہا ہے۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کے تحت یہ تحریک یکم اکتوبر 2025 سے شروع ہوگی، اگر حکومت نے 30 ستمبر تک ان کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کے تحفظات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
آؤٹ سورسنگ کے نقصانات
ایک اہم نکتہ آؤٹ سورسنگ کا معاملہ ہے۔ ملازمین کا یہ خیال ہے کہ سرکاری اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی نجکاری قومی خدمت کا قتل ہے۔ حکومت کی جانب سے 24 اسپتالوں اور 4,147 اسکولوں کو آؤٹ سورس کرنے کے فیصلے کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔ ملازمین متفق ہیں کہ یہ فیصلے عوامی خدمات کی نجی انتظامی سطح پر منتقل کرنے کی کوشش ہیں، جس کی وجہ سے عوام کے مفاد متاثر ہوں گے۔ اداراتی خدمات کی نجکاری سے ان ملازمین کا روزگار بھی خطرے میں پڑ جائے گا، جو کہ ان کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے۔
پنشن اصلاحات کے اثرات
ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2011 اور 2015 کے پنشن قوانین میں ہونے والی کٹوتیاں نہ صرف ان کے مالی حالات کو متاثر کرتی ہیں بلکہ یہ ان کے مستقبل کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہیں۔ ان اصلاحات نے ان کے پنشن کے حق کو کمزور کر دیا ہے، اور اس کے نتیجے میں وہ جوانی کے آخری حصے میں ایک غیر یقینی مالی صورتحال کا شکار ہیں۔ ملازمین کا ماننا ہے کہ یہ اصلاحات ان کے بقایاجات کے حق کو ختم کرنے کی ایک کوشش ہیں، جس کے خلاف وہ آواز اٹھا رہے ہیں۔
حکومت کی ذمہ داری
ملازمین نے یہ واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے 30 ستمبر تک ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا تو وہ یکم اکتوبر سے اپنے احتجاج کا آغاز کریں گے۔ ان کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ ان کی آواز کو سنے اور ان کی جائز مطالبات کو تسلیم کرے۔ اس تحریک کا مقصد صرف اپنے حقوق کا تحفظ نہیں، بلکہ ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کرنا بھی ہے، تاکہ عوامی خدمات کو بہتر بنایا جا سکے اور ملازمین کے حقوق کا احترام کیا جا سکے۔